جو چل سکو تو

جو چل سکو تو

قدم اُٹھانا اور ساتھ چلنا

کہ اگلے وقتوں میں  آنے والی مسافتیں بہت کٹھن ہیں

جو  چل سکو تو،

جو بوجھ دل پہ رکھے ہیں سارے

وہ ذادِراہ کی طرح اٹھانا

کہ اگےچل کر رفوگری  کا سامان ہو گا تو غم سِلے گے

جو چل سکو تو،

تمام الجھن کو چھوڑ جانا

کہ جیسے وبا ء ہوکوئ

کہ جس سے دوری ہو بہت ضروری

جو چل سکو تو،

قدم اٹھانا اور ساتھ چلنا

کہ ساتھ تیرے ہر اک مسافت ہے اک منزل

کہ تو ہی میرا ہے رفوگر

کہ تو ہے منزل

written by Mehreen Fatima

Scroll to Top