(موسیٰ کلیم اللہ (ع

اک شب ایک نوری ہالہ
کھینچتا تھا ہر بلند و بالا
پر وہ تھا صرف کلیم(ع) سے مخاطب
طور کے پیچھے خداج مخاطب
پر یہ ستم لوگوں نے ڈھایا
چھوڑ کر خداج کا سایہ
دل نبی اللہ (ع) کا دکھایا
اور چھوڑ دیا اخی(ع) کا سایہ
یہ بغاوت آج بھی ہے
بت پرست مسلماں آج بھی ہے

written by Mehreen Fatima

1 thought on “(موسیٰ کلیم اللہ (ع”

Comments are closed.

Scroll to Top