یہ کیسا ضبط ہے
ہم چپ ہیں، پر دل تو آہیں بھرتا ہے
ہم اِس دنیا میں ہر تماشہ تکتے ہیں
ہر سفر سے ہم میں کچھ بدلتا ہے
لگتا ہے پتھر بن رہا ہے وجود،یا پھر دل
مگر جب بیٹھ کے سونچیں تو ،دل تو روتا ہے
پر اب ہم نہیں روتے
یہ کیسا ضبظ ہے
تمہیں یاد کرتے ہیں،بہت یاد کرتے ہیں
پھر بھی غیر لوگوں میں بہت خوش دِکھتے ہیں
دل ہی دل میں روتے ہیں
تمہیں یاد کرتے ہیں
یہ کیسا ضبط ہے
اب زباں چپ ہے، پر دل تو آہیں بھرتا ہے
written by Mehreen Fatima