لال چاند

تم چاند کی طرح ہو

اور میں زمین پہ اک آوارہ سا مسافر

جو تیری طرف قدم تو بڑھاتا ہے

پر کبھی تجھ تک پہنچ نہیں سکتا

جو چاند کی طرف بھاگتا ہے

پر چاند پِھر چاند ہے

اتنا ہی دور چلا جاتا ہے

دیکھا جائے تو

چاند بھی اک مدار میں ہے

اور میں بھی

مگر میرا مدار یہ زمین پہ آوارگی ہے

اور چاند کہکشاوں کے بیچ سرگرداں

پر کیا وجہ ہے کے آج چاند لال ہے

خونی لال

اور میں اُداس ، بہت اُداس

by Mehreen Fatima

Scroll to Top